مفتیٔ اعظم ہند حضرت مفتی محمد کفایت اللہ دہلوی رحمہ اللہ کی مختصر سوانح حیات
سرزمین ہند پر جن اکابر نے علم و نبوت سے سدا بہار کیا اور اپنی ساری زندگی علم و حکمت کی ترویج و اشاعت کیلئے وقف کردی، ان میں مفتیٔ اعظم ہند حضرت مفتی محمد کفایت اللہ دہلوی رحمہ اللہ کا نام سرِ فہرست ہے۔ آپ انسان فقیہ، علم فقیہ اور زہد میں بھی یکتا مانے جاتے ہیں۔
نام و پیدائش: مفتی کفایت اللہ بن عنایت اللہ بن ثناء اللہ بن فضل اللہ بن خیر اللہ بن عباد اللہ حقانی شاہ جہاں پوری ثم الہندوی۔ آپ کے آباء و اجداد کا اصل وطن “بجنور” ہے اور آپ 1875ء میں شاہ جہاں پور کے ایک معزز گھرانے میں پیدا ہوئے۔
تعلیم و فراغت: آپ نے بچپن میں تعلیم کا آغاز کیا، ناظر قرآن مجید اور دینی و فانی تعلیم کے ابتدائی مدارج گھر پر ہی مکمل کیے۔ اس کے بعد دوسرا مدرسہ “مدرسہ عزیزیہ” میں پڑھا، پھر دار العلوم دیوبند میں داخلہ لیا۔ یہاں دار العلوم کے مشہور اساتذہ سے اکتساب فیض کیا، اس کے بعد 1897ء میں دار العلوم دیوبند سے سندِ فراغت حاصل کی۔
مشہور اساتذہ کرام: آپ کے اساتذہ میں شیخ الہند مولانا محمود الحسن، مولانا احمد حسن سہارنپوری، حضرت مولانا عبد العلیم میرٹھی، حضرت مولانا محمد حسن، حضرت مولانا عبدالرحمن بجنوری، حضرت مولانا عزیز الرحمن بجنوری، حضرت مولانا عبدالحلیم فرنگی محلی، حضرت مولانا مفتی عزیز اللہ بجنوری شامل تھے۔
مشہور تلامذہ: آپ نے اپنے چند سالوں میں تدریس کے دوران بے شمار طلبہ کی تعلیم و تربیت کی اور انہیں علم و فضل سے مالا مال کیا۔ ان میں چند نامور تلامذہ یہ ہیں
1. مولانا اعزاز علی امروہوی
2. مولانا مفتی عزیز الرحمن بجنوری
3. مولانا احمد سعید دہلوی
4. مولانا اعلم اللہ شنوری